مندرجات کا رخ کریں

"تیار کردہ صفحات از نادم شگری" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: Manual revert
سطر 65: سطر 65:
# [[میر انیس]]
# [[میر انیس]]
# [[میر تقی میر]]
# [[میر تقی میر]]
لٹ کے آباد ہے جو اب تک تو وہ گھر کس کا ہے
سب اونچا ہے جو کٹ کر بھی سر کس کا ہے
ظلم شبیؑر کی ھبیت سے نہ لرزے کیونکر
کس نبی ہے نواسہ یہ پسر کس کا ہے
جس کو دستک سے بھی پہلے ملے خیرات نجات
کاش سوچے کبھی دنیا کہ وہ در کس کا ہے۔
کس نے مقتل کی زمیں چھو کے معلیٰ کر دی
پوچھنا کربٌلا سے یہ ہنر کس کا ہے
کس کی ہجرت کے تسلسل سے شریعت ہے رواں
کافلہ آج تلک شہر بدر کس کا ہے
تخت والوں نے معرخ بھی خریدے ہوں گے
لیکن ذکر آج بھی دنیا میں شام و سحر کس کا ہے
لاش اکبرؑ پے قضا سوچ رہی ہے اب تک
جس میں ٹوٹی ہے یہ برچھی وہ جگر کس کا ہے
کون ہر شام غم شے میں لہو روتا ہے
آسمانوں سے ادھر دیدہ تر کس کا ہے
ہاتھ اٹھاتا ہوں ایوان صدر کانپتے ہیں
سوچتا ہوں میرے ماتم میں اثر کس کا ہے
جس کی حد ملتی ہے جنت کی حدوں سے محسن
جزو حسینؑ ابن علیؑ اور سفر کس کا ہے۔
———-
کہتے ہیں بڑے فخر سے ہم غم نہیں کرتے
ماتم کی صدا سنتے ہیں ماتم نہیں کرتے
اپنا کوئی مرتا ہے تو روتے ہو تڑپ کے
پر سبطِ پیمبر کا کھبی غم نہیں کرتے
وہ لوگ بھلا کیا سمجھیں گے رمز شہادت
جو عید تو کرتے ہیں ماتم نہیں کرتے
کیوں آپ کا دل جلتا ہے کیوں جلتا ہے سینہ
ہم آپ کے سینے پے تو ماتم نہیں کرتے
گریا کیا یعقوب نے انہیں بھی تو ٹوکو
یوسف ابھی زندہ ہے یوں غم نہیں کرتے
حق بات ہے بغض علی کا ہی ہے چکر
تم اس لیے شبیر کا ماتم نہیں کرتے
ہمت ہے محشر میں پیمبر سے یہ کہنا
ہم زندہ جاوید کا ماتم نہیں کرتے
محسن یہ مقبول روایت ہے جہاں میں
قاتل کھبی مقتول کا ماتم نہیں کرتے
369

ترامیم