369
ترامیم
Nadim (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («{{جعبه اطلاعات شعر | عنوان = | تصویر = | توضیح تصویر = | شاعر کا نام = محسن نقوی | قالب = مسدس | وزن = مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن | موضوع = حضرت علی علیہ السلام | مناسبت = 13 رجب | زبان = اردو | تعداد بند = 58 | منبع = }} '''گوہرِ کنجِ حرم:''' حضرت علی ؑ کی ش...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
Nadim (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مآخذ) |
||
(ایک ہی صارف کا 6 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 5: | سطر 5: | ||
| شاعر کا نام = محسن نقوی | | شاعر کا نام = محسن نقوی | ||
| قالب = مسدس | | قالب = مسدس | ||
| وزن = مفعول مفاعیل | | وزن = مفعول فاعلات مفاعیل فاعلات | ||
| موضوع = حضرت علی علیہ السلام | | موضوع = حضرت علی علیہ السلام | ||
| مناسبت = 13 رجب | | مناسبت = 13 رجب | ||
| زبان = اردو | | زبان = اردو | ||
| تعداد بند = 58 | | تعداد بند = 58 بند | ||
| منبع = | | منبع = | ||
}} | }} | ||
سطر 16: | سطر 16: | ||
==تعارف== | ==تعارف== | ||
اس مسدس میں حضرت امیر المؤمنین ؑ کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے بار بار ساقی سے جامِ ولا پلانے کی درخواست پائی جاتی ہے پھر شراب عشق علی ؑ کی تعریف و تمجید اور اس کے اثرات کو حسین پیرائے میں بیان کرتے ہوئے وقتِ ولادت مولائے کائنات ؑ کی منظر کشی کی گئی ہے اور آخری حصے میں جناب امیر ؑ کے فضائل بیان کرتے ہوئے التجائیہ انداز اپنایا گیا ہے۔ | |||
==مکمل کلام== | ==مکمل کلام== | ||
سطر 22: | سطر 22: | ||
{{ب|ہر سُو رواں ہوائے خمارِ طرب ہے آج|"بابِ قبول" وا ہے، مرادوں کی شب ہے آج }} | {{ب|ہر سُو رواں ہوائے خمارِ طرب ہے آج|"بابِ قبول" وا ہے، مرادوں کی شب ہے آج }} | ||
{{ب|دل میں خوشی، سرور نظر میں عجب ہے آج|ساقی مجھے نہ چھیڑ کہ "تیرہ رجب" ہے آج}} | {{ب|دل میں خوشی، سرور نظر میں عجب ہے آج|ساقی مجھے نہ چھیڑ کہ "تیرہ رجب" ہے آج}} | ||
رخ سے نقاب اُٹھا کے نویدِ ظہور دے}} | {{م|رخ سے نقاب اُٹھا کے نویدِ ظہور دے}} | ||
حاضر ہے دل کا جام، شرابِ طہور دے}} | {{م|حاضر ہے دل کا جام، شرابِ طہور دے}} | ||
{{ب|وہ مَے پلا کہ جس سے طبیعت ہری رہے|نَس نَس میں "اِنّما" کی صبوحی بھری رہے}} | {{ب|وہ مَے پلا کہ جس سے طبیعت ہری رہے|نَس نَس میں "اِنّما" کی صبوحی بھری رہے}} | ||
{{ب|قائم سدا جہاں میں تِری دلبری رہے|آنکھوں کے سامنے یہ صراحی دھری رہے}} | {{ب|قائم سدا جہاں میں تِری دلبری رہے|آنکھوں کے سامنے یہ صراحی دھری رہے}} | ||
جو بادہ کش وِلا کا نشہ کل پہ ٹال دے}} | {{م|جو بادہ کش وِلا کا نشہ کل پہ ٹال دے}} | ||
للہ اپنی بزم سے اس کو نکال دے}} | {{م|للہ اپنی بزم سے اس کو نکال دے}} | ||
{{ب|وہ مَے پلا کہ جس میں نبوت کی بُو ملے|جس کے نشے میں حُسنِ امامت کی خو ملے}} | {{ب|وہ مَے پلا کہ جس میں نبوت کی بُو ملے|جس کے نشے میں حُسنِ امامت کی خو ملے}} | ||
{{ب|"آدم" کو جس سے کھوئی ہوئی آبرو ملے|میں بھی پیوں تو مجھ کو خدا روبرو ملے}} | {{ب|"آدم" کو جس سے کھوئی ہوئی آبرو ملے|میں بھی پیوں تو مجھ کو خدا روبرو ملے}} | ||
وہ مَے کہ جس میں صبحِ ازل کا سرور ہو}} | {{م|وہ مَے کہ جس میں صبحِ ازل کا سرور ہو}} | ||
وہ مَے کہ جس میں "آلِ محمدؐ" کا نور ہو}} | {{م|وہ مَے کہ جس میں "آلِ محمدؐ" کا نور ہو}} | ||
{{ب|وہ مَے جو مصطفےٰؐ نے "کسا" میں چھپا کے پی|اور فاطمہ ؑ نے اپنی حیا میں ملا کے پی}} | {{ب|وہ مَے جو مصطفےٰؐ نے "کسا" میں چھپا کے پی|اور فاطمہ ؑ نے اپنی حیا میں ملا کے پی}} | ||
{{ب|حسنین ؑ و مرتضیٰ ؑ نے جو محفل سجا کے پی|جبریلؑ نے فلک سے زمیں پہ جو آکے پی}} | {{ب|حسنین ؑ و مرتضیٰ ؑ نے جو محفل سجا کے پی|جبریلؑ نے فلک سے زمیں پہ جو آکے پی}} | ||
جس کا نشہ نجات کا سامان ہو گیا}} | {{م|جس کا نشہ نجات کا سامان ہو گیا}} | ||
سلمان پی کے فخر سلیمان ہوگیا}} | {{م|سلمان پی کے فخر سلیمان ہوگیا}} | ||
{{ب|عیسیٰ ؑ نے پی تو اس کو مسیحائی مل گئی|موسیٰ ؑ کو اپنے رب کی شناسائی مل گئی}} | {{ب|عیسیٰ ؑ نے پی تو اس کو مسیحائی مل گئی|موسیٰ ؑ کو اپنے رب کی شناسائی مل گئی}} | ||
سطر 308: | سطر 308: | ||
{{ب|اے وارثِ نظامِ یسار و یمین ، سُن!|اے محورِ شعاعِ دلِ ماء و طین، سُن!}} | {{ب|اے وارثِ نظامِ یسار و یمین ، سُن!|اے محورِ شعاعِ دلِ ماء و طین، سُن!}} | ||
{{م|اتنا سا معجزہ بھی تِرے حق میں نیک ہے}} | {{م|اتنا سا معجزہ بھی تِرے حق میں نیک ہے}} | ||
{{م|اب بھی تِرا حسین ؑ زمانے میں ایک ہے<ref>محسن نقوی، | {{م|اب بھی تِرا حسین ؑ زمانے میں ایک ہے<ref>محسن نقوی، موجِ ادراک: ص59</ref>}} | ||
{{پایان شعر}} | {{پایان شعر}} | ||
سطر 315: | سطر 315: | ||
{{پانویس}} | {{پانویس}} | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== | ||
*محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، | * محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، 2007ء. | ||
[[زمرہ: محسن نقوی کے دیگر کلام]] |