مندرجات کا رخ کریں

"موج ادراک" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 63: سطر 63:
{{ب|پتھر کا زمانہ تھا نہ شیشے کے مکاں تھے|}}
{{ب|پتھر کا زمانہ تھا نہ شیشے کے مکاں تھے|}}
{{ب|یہ عقل کا دستور نہ شوریدہ سری تھی|}}
{{ب|یہ عقل کا دستور نہ شوریدہ سری تھی|}}


{{ب||مقتول کی فریاد نہ آوازۂ قاتل}}
{{ب||مقتول کی فریاد نہ آوازۂ قاتل}}
سطر 80: سطر 78:
{{ب||جس طرح کسی اُجڑے ہوئے شہر کے سائے}}
{{ب||جس طرح کسی اُجڑے ہوئے شہر کے سائے}}
{{ب||یا موت کی ہچکی میں پگھلتی ہوئی آواز}}
{{ب||یا موت کی ہچکی میں پگھلتی ہوئی آواز}}


{{ب|جیسے کسی گھر میں صفِ ماتم کی خموشی|}}
{{ب|جیسے کسی گھر میں صفِ ماتم کی خموشی|}}
سطر 97: سطر 93:
{{ب|آفاق کے سینے میں دھڑکنے لگیں کرنیں|}}
{{ب|آفاق کے سینے میں دھڑکنے لگیں کرنیں|}}
{{ب|"شیرازۂ کُن" ڈھل بھی گیا تھا فَیکُوں میں|}}
{{ب|"شیرازۂ کُن" ڈھل بھی گیا تھا فَیکُوں میں|}}


{{ب||ہر سمت بکھرنے لگیں وجدان کی کرنیں}}
{{ب||ہر سمت بکھرنے لگیں وجدان کی کرنیں}}
سطر 114: سطر 108:
{{ب||ہر موج تھی پروردۂ آغوشِ تلاطم!}}
{{ب||ہر موج تھی پروردۂ آغوشِ تلاطم!}}
{{ب||ہر قطرہ کا دل، صورتِ بے خوابئ سیماب}}
{{ب||ہر قطرہ کا دل، صورتِ بے خوابئ سیماب}}


{{ب|شانوں پہ اٹھائے ہوئے بارِ کفِ سیلاب|}}
{{ب|شانوں پہ اٹھائے ہوئے بارِ کفِ سیلاب|}}
سطر 131: سطر 123:
{{ب|یہ کون ہُوا باعثِ تخلیقِ دوعالم! |}}
{{ب|یہ کون ہُوا باعثِ تخلیقِ دوعالم! |}}
{{ب|یہ ارض و سما کیوں ہیں، یہ سب کس کے لیے ہے؟|}}
{{ب|یہ ارض و سما کیوں ہیں، یہ سب کس کے لیے ہے؟|}}


{{ب||تزئینِ مہ و انجم ِ افلاک کا باعث}}
{{ب||تزئینِ مہ و انجم ِ افلاک کا باعث}}
سطر 148: سطر 138:
{{ب||نکھرے کئی بکھرے ہوئے رنگوں کے مناظر}}
{{ب||نکھرے کئی بکھرے ہوئے رنگوں کے مناظر}}
{{ب||فطرت کی تجلی ہوئی آمادۂ اعجاز}}
{{ب||فطرت کی تجلی ہوئی آمادۂ اعجاز}}


{{ب|وہ پیکرِ تقدیس وہ سرمایۂ تخلیق|}}
{{ب|وہ پیکرِ تقدیس وہ سرمایۂ تخلیق|}}
سطر 165: سطر 153:
{{ب|وہ، جس سے رواں موجِ تبسم کی سبیلیں|}}
{{ب|وہ، جس سے رواں موجِ تبسم کی سبیلیں|}}
{{ب|وہ جس کے تکلم کی دَھنک چشمۂ آیات|}}
{{ب|وہ جس کے تکلم کی دَھنک چشمۂ آیات|}}


{{ب||وہ جس کا ثناخوان دلِ فطرت کا تکلُّم!}}
{{ب||وہ جس کا ثناخوان دلِ فطرت کا تکلُّم!}}
سطر 182: سطر 168:
{{ب||ماتھا ہے، کہ وحدت کی تجلی کا ورق ہے}}
{{ب||ماتھا ہے، کہ وحدت کی تجلی کا ورق ہے}}
{{ب||عارض ہیں کہ "والفجر" کی آیت کے اَمیں ہیں}}
{{ب||عارض ہیں کہ "والفجر" کی آیت کے اَمیں ہیں}}


{{ب|گیسو ہیں کہ "واللیل" کے بکھرے ہوئے سائے|}}
{{ب|گیسو ہیں کہ "واللیل" کے بکھرے ہوئے سائے|}}
سطر 199: سطر 183:
{{ب|خطبے ہیں کہ ساون کے اُمنڈتے ہوئے دریا|}}
{{ب|خطبے ہیں کہ ساون کے اُمنڈتے ہوئے دریا|}}
{{ب|قرأت ہے کہ اسرارِ جہاں کھول رہی ہے|}}
{{ب|قرأت ہے کہ اسرارِ جہاں کھول رہی ہے|}}


{{ب||یہ دانت، یہ شیرازۂ شبنم کے تراشے}}
{{ب||یہ دانت، یہ شیرازۂ شبنم کے تراشے}}
سطر 216: سطر 198:
{{ب||یہ پاؤں یہ مہتاب کی کرنوں کے معابد}}
{{ب||یہ پاؤں یہ مہتاب کی کرنوں کے معابد}}
{{ب||یہ نقشِ قدم، بوسہ گہِ رَف رَف و جبریل}}
{{ب||یہ نقشِ قدم، بوسہ گہِ رَف رَف و جبریل}}


{{ب|یہ رفعتِ دستار ہے یا اوجِ تخیّل!|}}
{{ب|یہ رفعتِ دستار ہے یا اوجِ تخیّل!|}}
سطر 233: سطر 213:
{{ب|ملبوسِ کہن یوں شکن آلود ہے جیسے|}}
{{ب|ملبوسِ کہن یوں شکن آلود ہے جیسے|}}
{{ب|ترتیب سے پہلے رُخِ ہستی کے خدو خال|}}
{{ب|ترتیب سے پہلے رُخِ ہستی کے خدو خال|}}


{{ب||رفتار میں افلاک کی گردش کا تصور}}
{{ب||رفتار میں افلاک کی گردش کا تصور}}
سطر 250: سطر 228:
{{ب||وہ صبر کہ شبیر ؑ تِری شاخِ ثمردار}}
{{ب||وہ صبر کہ شبیر ؑ تِری شاخِ ثمردار}}
{{ب||وہ ضبط کہ جس ضبط میں عرفانِ اُمم ہے}}
{{ب||وہ ضبط کہ جس ضبط میں عرفانِ اُمم ہے}}


{{ب|"اورنگِ سلیماں" تِری نعلین کا خاکہ|}}
{{ب|"اورنگِ سلیماں" تِری نعلین کا خاکہ|}}
سطر 267: سطر 243:
{{ب|گردُوں کی بلندی، تِری پاپوش کی پستی|}}
{{ب|گردُوں کی بلندی، تِری پاپوش کی پستی|}}
{{ب|جبریل ؑ کے شہپر تِرے بچوں کی سواری|}}
{{ب|جبریل ؑ کے شہپر تِرے بچوں کی سواری|}}


{{ب||دھرتی کے ذوِی العدل، تِرے حاشیہ بردار}}
{{ب||دھرتی کے ذوِی العدل، تِرے حاشیہ بردار}}
سطر 284: سطر 258:
{{ب||الہام کی بارش میں یہ بھیگے ہوئے الفاظ}}
{{ب||الہام کی بارش میں یہ بھیگے ہوئے الفاظ}}
{{ب||اندازِ نگارش میں یہ حُسنِ رمِ آہُو! }}
{{ب||اندازِ نگارش میں یہ حُسنِ رمِ آہُو! }}


{{ب|حیدر ؑ تِری ہیبت ہے تو حسنین ؑ تِرا حُسن|}}
{{ب|حیدر ؑ تِری ہیبت ہے تو حسنین ؑ تِرا حُسن|}}
سطر 301: سطر 273:
{{ب|ہر بحر کی موجوں میں تلاطم تِری خاطر|}}
{{ب|ہر بحر کی موجوں میں تلاطم تِری خاطر|}}
{{ب|ہر جھیل کے سینے میں سکوں تیرے لیے ہے|}}
{{ب|ہر جھیل کے سینے میں سکوں تیرے لیے ہے|}}


{{ب||ہر پھول کی خوشبو تِرے دامن سے ہے منسوب}}
{{ب||ہر پھول کی خوشبو تِرے دامن سے ہے منسوب}}
سطر 318: سطر 288:
{{ب||" یہ کاہکشاں" دُھول ہے نقشِ کفِ پا کی}}
{{ب||" یہ کاہکشاں" دُھول ہے نقشِ کفِ پا کی}}
{{ب||ثقلین تِرا صدقۂ انوارِبدن ہے}}
{{ب||ثقلین تِرا صدقۂ انوارِبدن ہے}}


{{ب|ہر شہر کی رونق تِرے رَستے کی جمی دھول|}}
{{ب|ہر شہر کی رونق تِرے رَستے کی جمی دھول|}}
سطر 335: سطر 303:
{{ب|پہنچی ہے جہاں پر تِری نعلین کی مٹی|}}
{{ب|پہنچی ہے جہاں پر تِری نعلین کی مٹی|}}
{{ب|خاکسترِ جبریل بھی پہنچے نہ وہاں تک|}}
{{ب|خاکسترِ جبریل بھی پہنچے نہ وہاں تک|}}


{{ب||سوچیں تو خدائی تِری مرہونِ تصوّر}}
{{ب||سوچیں تو خدائی تِری مرہونِ تصوّر}}
سطر 352: سطر 318:
{{ب||انبوہِ ملائک نے ہمیشہ تِری خاطر}}
{{ب||انبوہِ ملائک نے ہمیشہ تِری خاطر}}
{{ب||پلکوں سے تِرے شہر کے رَستے بھی سنوارے}}
{{ب||پلکوں سے تِرے شہر کے رَستے بھی سنوارے}}


{{ب|کہنے کو تو فاقوں پہ بھی گزریں تِری راتیں|}}
{{ب|کہنے کو تو فاقوں پہ بھی گزریں تِری راتیں|}}
سطر 369: سطر 333:
{{ب|کہنے کو تو مسکن تھا تِرا دشت میں لیکن|}}
{{ب|کہنے کو تو مسکن تھا تِرا دشت میں لیکن|}}
{{ب|ہر ذرّہ تِری بخششِ پیہم کا فشاں ہے|}}
{{ب|ہر ذرّہ تِری بخششِ پیہم کا فشاں ہے|}}


{{ب||کہنے کو تو اِک "غارِ حرا" میں تِری مسند}}
{{ب||کہنے کو تو اِک "غارِ حرا" میں تِری مسند}}
سطر 386: سطر 348:
{{ب||پیغمبرِ فردوسِ بریں، ساقئ کوثر}}
{{ب||پیغمبرِ فردوسِ بریں، ساقئ کوثر}}
{{ب||اے منزلِ ادراکِ دل و دیدہ پناہی}}
{{ب||اے منزلِ ادراکِ دل و دیدہ پناہی}}


{{ب|اے باعثِ آئینِ شب و روزِ خلائق|}}
{{ب|اے باعثِ آئینِ شب و روزِ خلائق|}}
سطر 403: سطر 363:
{{ب|میزانِ اَنا، مکتبِ پندارِ تیقّن!|}}
{{ب|میزانِ اَنا، مکتبِ پندارِ تیقّن!|}}
{{ب|اعزازِ خودی، مصدرِ صد رُشد و ہدایات|}}
{{ب|اعزازِ خودی، مصدرِ صد رُشد و ہدایات|}}


{{ب||اے شاکر و مشکور و شکیلِ شبِ عالم}}
{{ب||اے شاکر و مشکور و شکیلِ شبِ عالم}}
سطر 420: سطر 378:
{{ب||زخمی ہے زباں، خامۂ دل خون میں تر ہے}}
{{ب||زخمی ہے زباں، خامۂ دل خون میں تر ہے}}
{{ب||شاعر ہوں مگر دیکھ میں سچ بول رہا ہوں}}
{{ب||شاعر ہوں مگر دیکھ میں سچ بول رہا ہوں}}


{{ب|تُو نے تو مجھے اپنے معارف سے نوازا|}}
{{ب|تُو نے تو مجھے اپنے معارف سے نوازا|}}
سطر 437: سطر 393:
{{ب|تُو نے تو مِرے زخم کو شبنم کی زبان دی|}}
{{ب|تُو نے تو مِرے زخم کو شبنم کی زبان دی|}}
{{ب|میں پھر بھی تڑپتا ہی رہا صورتِ اَسپند|}}
{{ب|میں پھر بھی تڑپتا ہی رہا صورتِ اَسپند|}}


{{ب||تُو نے تو مجھے نکتۂ شیریں بھی بتایا}}
{{ب||تُو نے تو مجھے نکتۂ شیریں بھی بتایا}}
سطر 454: سطر 408:
{{ب||تُو نے تو جدا کرکے دکھایا حق و باطل}}
{{ب||تُو نے تو جدا کرکے دکھایا حق و باطل}}
{{ب||میں پھر بھی تمیزِ حق و باطل میں رہا ہوں}}
{{ب||میں پھر بھی تمیزِ حق و باطل میں رہا ہوں}}


{{ب|تُو نے تو کہا تھا کہ زمیں سب کے لیے ہے|}}
{{ب|تُو نے تو کہا تھا کہ زمیں سب کے لیے ہے|}}
سطر 471: سطر 423:
{{ب|تُو نے کہا تھا کہ "اَحد" ہے وہ اَزل سے|}}
{{ب|تُو نے کہا تھا کہ "اَحد" ہے وہ اَزل سے|}}
{{ب|میں نے اُسے ڈھونڈا ہے سدا "حس و عدد" میں|}}
{{ب|میں نے اُسے ڈھونڈا ہے سدا "حس و عدد" میں|}}


{{ب||اب یہ ہے کہ دنیا ہے مِری تیرہ و تاریک}}
{{ب||اب یہ ہے کہ دنیا ہے مِری تیرہ و تاریک}}
سطر 488: سطر 438:
{{ب||آندھی کی ہتھیلی پہ ہے جگنو کی طرح دل}}
{{ب||آندھی کی ہتھیلی پہ ہے جگنو کی طرح دل}}
{{ب||شعلوں کے تصرف میں رگِ غنچۂ جاں ہے}}
{{ب||شعلوں کے تصرف میں رگِ غنچۂ جاں ہے}}


{{ب|ہر سمت ہے رنج و غم و آلام کی بارش|}}
{{ب|ہر سمت ہے رنج و غم و آلام کی بارش|}}
سطر 500: سطر 448:
{{ب||سنسان ہے مقتل کی طرح شہر تصوّر}}
{{ب||سنسان ہے مقتل کی طرح شہر تصوّر}}
{{ب||سہمی ہوئی رہتی ہے فغاں، خیمۂ جاں میں}}
{{ب||سہمی ہوئی رہتی ہے فغاں، خیمۂ جاں میں}}


{{پایان شعر}}
{{پایان شعر}}
369

ترامیم