"دیکھنا کتنا ہے رتبہ محترم عباس ؑ کا" کے نسخوں کے درمیان فرق
(«'''دیکھنا کتنا ہے رتبہ محترم عباس ؑ کا''' حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا لکھا ہوا سلام ہے۔ ==تعارف== سلام کے ان اشعار میں علمدارِ لشکر حسینی ؑ جناب ابو الفضل العباس ؑ کی عظمت، وفاداری اور راہِ حسینی ؑ میں ان کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
Nadim (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مآخذ) |
||
سطر 20: | سطر 20: | ||
== مآخذ== | == مآخذ== | ||
* محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م. | * محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م. | ||
[[زمرہ: محسن نقوی کے دیگر کلام]] |
نسخہ بمطابق 11:22، 28 اکتوبر 2023ء
دیکھنا کتنا ہے رتبہ محترم عباس ؑ کا حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا لکھا ہوا سلام ہے۔
تعارف
سلام کے ان اشعار میں علمدارِ لشکر حسینی ؑ جناب ابو الفضل العباس ؑ کی عظمت، وفاداری اور راہِ حسینی ؑ میں ان کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔
مکمل کلام
دیکھنا، کتنا ہے رُتبہ محترم عباس ؑ کا | عرش تک لہرایا جائے ہے علم عباس ؑ کا | |
چودھویں معصوم ؑ کے رخشندہ چہرے کی قسم | چودھویں کا چاند ہے نقشِ قدم عباس ؑ کا | |
ہوگئی محفوظ تاریخِ حسین ؑ ابن علی ؑ | کربلا میں جب ہوا بازو قلم عباس ؑ کا | |
آسماں بہرِ زیارت جھک کے دیکھے گا تمہیں | روح میں تعمیر کر لینا حَرم عباس ؑ کا | |
ساحلِ دریا کو فتح کرکے تشنہ لب رہا | سارے عالم کی وفا بھرتی ہے دم عباس ؑ کا | |
اس لیے سینہ زنی کو "ہاتھ" اٹھتے ہیں سدا | ماتم شبیر ؑ میں شامل ہے غم عباس ؑ کا | |
خود پیمبر ؐ دیں گے بخشش کی سند انعام میں ! | روز محشر جب کریں گے ذکر ہم عباس ؑ کا | |
مرقدِ عباس ؑ ہو کیونکر نہ معراجِ شعور! | آسماں والوں سے کب رُتبہ ہے کم عباس ؑ کا | |
بس یہی کچھ ہے متاعِ عاقبت محسن مجھے! | دل میں زہرا ؑ کی دعا، سر پر علم عباس ؑ کا[1] |
حوالہ جات
- ↑ محسن نقوی، فراتِ فکر: ص121
مآخذ
- محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.