چہلم ہے آج سرورِ عالی مقام کا
معلومات | |
---|---|
شاعر کا نام | میر انیس |
قالب | نوحہ |
وزن | مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن |
موضوع | غمِ حسین ؑ |
مناسبت | چہلم |
زبان | اردو |
تعداد بند | 7 بند |
چہلم ہے آج سرورِ عالی مقام کا: چہلم امام حسین ؑ کی مناسبت سے جناب میر انیس کا لکھا ہوا نوحہ ہے۔
تعارف
اس نوحے میں امام حسین ؑ کے چہلم کے دن زندان کے اہل بیت اطہار ؑ چھٹ کے آنے کا تذکرہ ہے۔ البتہ انہوں نے ساتھ ساتھ دفن شہدا کا بھی ذکر کیا ہے یہ رائج مقاتل کی روایتوں سے کچھ الگ ہی ہے۔
مکمل کلام
چہلم ہے آج سرورِ عالی مقام کا | عریاں ہے سر رسول علیہ السلام کا | |
زنداں سے چھُٹ کے آئے ہیں مقتل میں اہلِ بیت | لاشہ اٹھانے سبطِ رسولِ انام کا | |
تیاریاں ہیں دفنِ شہیدانِ پاک کی | مرقد بنا ہے ان میں ہر اک نیک نام کا | |
فضّہ پکاری بی بیو! آ کر شریک ہو | سجاد دفن کرتے ہیں لاشہ امام کا | |
بھائی کے ساتھ گاڑ دو اے کاش مجھ کو بھی | تھا یہ بیان زینبِ ناشاد کام کا | |
کہتی تھی بانو ملتا جو اک جام شِیر کا | دلواتی فاتحہ علی اصغر کے نام کا | |
یا رب دعا ہے تجھ سے یہ ہر دم انیس کی | روضہ دکھا حُسین علیہ السلام کا[1] |
حوالہ جات
- ↑ زیدی، انیؔس کے سلام: ص272
مآخذ
- زیدی، علی جواد، انیؔس کے سلام، نئی دہلی، ترقی اردو بیورو، طبع اول، 1981ء.