مندرجات کا رخ کریں

"مجرئی طبع کند ہے لطفِ بیاں گیا" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(«{{جعبه اطلاعات شعر | عنوان = | تصویر = | توضیح تصویر = | شاعر کا نام = میر مستحسن خلیؔق | قالب = سلام | وزن = مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن | موضوع = غمِ اسیران | مناسبت = | زبان = اردو | تعداد بند = 23 بند | منبع = }} '''مجرئی طبع کند ہے لطفِ بیاں گیا:''' میر خ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 14: سطر 14:
'''مجرئی طبع کند ہے لطفِ بیاں گیا:''' [[میر خلیق]] کا لکھا ہوا سلام ہے۔
'''مجرئی طبع کند ہے لطفِ بیاں گیا:''' [[میر خلیق]] کا لکھا ہوا سلام ہے۔
==تعارف==
==تعارف==
اس سلام میں زیادہ تر واقعہ کربلا کے بعد اہل حرم کو درپیش مصائب کا ذکر پایا جاتا ہے۔
اس سلام میں زیادہ تر واقعہ کربلا کے بعد اہل حرم کو پیش آنے والے مصائب کا ذکر پایا جاتا ہے۔
==مکمل کلام==
==مکمل کلام==
{{شعر}}
{{شعر}}
369

ترامیم