مندرجات کا رخ کریں

"کرتا ہے یوں بیان سخن ران کربلا" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 13: سطر 13:
}}
}}
'''کرتا ہے یوں بیان سخن رانِ کربلا:''' [[میر تقی میر]] دہلوی کا تصنیف کردہ مرثیہ ہے۔
'''کرتا ہے یوں بیان سخن رانِ کربلا:''' [[میر تقی میر]] دہلوی کا تصنیف کردہ مرثیہ ہے۔
==تعارف==
==تعارف==
اس مرثیے میں حضرت امام حسین ؑ کی شہادت اور جناب سید سجادؑ سمیت حضرت زینب و ام کلثوم سلام اللہ علیہما کے بین کا تذکرہ ہے۔ ساتھ ساتھ اردو کے قدیم الفاظ قابل مشاہدہ ہیں۔
اس مرثیے میں حضرت امام حسین ؑ کی شہادت اور جناب سید سجادؑ سمیت حضرت زینب و ام کلثوم سلام اللہ علیہما کے بین کا تذکرہ ہے۔ ساتھ ساتھ اردو کے قدیم الفاظ قابل مشاہدہ ہیں۔
سطر 19: سطر 18:
==مکمل کلام==
==مکمل کلام==
{{شعر}}
{{شعر}}
{{ب|کرتا ہے یوں بیان سخن ران کربلا<ref>یہ مرثیہ"اردو" 1931ء اور "نیرنگ" تنقید نمبر 1929ء میں با استثناء چند بندوں کے شائع ہو چکا ہے۔</ref>|}}
{{ب|کرتا ہے یوں بیان سخن ران کربلا|}}
{{ب|احوال زار شاہ شہیدان کربلا |}}
{{ب|احوال زار شاہ شہیدان کربلا |}}
{{ب|باآنکہ تھا فرات پہ میدان کربلا|}}
{{ب|باآنکہ تھا فرات پہ میدان کربلا|}}
سطر 217: سطر 216:
{{ب||مانند ابر چند پھرے دل بھرا ہوا }}
{{ب||مانند ابر چند پھرے دل بھرا ہوا }}
{{ب||تو ملتفت ہوا کہ یہ مطلب روا ہوا }}
{{ب||تو ملتفت ہوا کہ یہ مطلب روا ہوا }}
{{ب||دیوے گا پھر نہ ہاتھ سے دامان کربلا<ref> سید مسیح الزماں، مراثی میر: اکیسواں مرثیہ، ص148</ref>}}
{{ب||دیوے گا پھر نہ ہاتھ سے دامان کربلا<ref>یہ مرثیہ"اردو" 1931ء اور "نیرنگ" تنقید نمبر 1929ء میں با استثناء چند بندوں کے شائع ہو چکا ہے۔</ref>،<ref> سید مسیح الزماں، مراثی میر: اکیسواں مرثیہ، ص148</ref>}}
{{پایان شعر}}
{{پایان شعر}}


369

ترامیم