مندرجات کا رخ کریں

"دیارِ ہو میں کھڑا ہوں فنا کا عالم ہے" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 14: سطر 14:
}}
}}


'''دیارِ ہُو میں کھڑا ہوں فنا کا عالم ہے''':یہ ڈاکٹر خورشید رضوی کی لکھا ہوا سلام ہے.  
'''دیارِ ہُو میں کھڑا ہوں فنا کا عالم ہے''': یہ ڈاکٹر خورشید رضوی کی لکھا ہوا سلام ہے.  


==تعارف==
==تعارف==
اس سلام میں شاعر نے اشکِ عزا،راہ بقائے امام کربلا،دنیا کی بے بے وفائی،سانحۂ کربلا جاویدانی جسے موضوعات کی طرف اشارہ کیا ہے۔
اس سلام میں شاعر نے اشکِ عزا،راہ بقائے امام کربلا،دنیا کی بے بے وفائی،سانحۂ کربلا جاویدانی جسے موضوعات کی طرف اشارہ کیا ہے۔
==مکمل کلام==
==مکمل کلام==
{{شعر}}
{{شعر}}
سطر 23: سطر 24:
{{ب| بس ایک یاد میں آبِ بقا کا عالم ہے| }}
{{ب| بس ایک یاد میں آبِ بقا کا عالم ہے| }}


{{|س ایک بوند میں سب کچھ ڈبوئے بیٹھا ہوں| ​}}
{{ب|س ایک بوند میں سب کچھ ڈبوئے بیٹھا ہوں| ​}}
{{ب|عجیب قطرۂ اشکِ عزا کا عالم ہے | }}
{{ب|عجیب قطرۂ اشکِ عزا کا عالم ہے | }}