369
ترامیم
(«'''آج شبیر پہ کیا عالم تنہائی ہے''' میر انیس کا مقبول عام مرثیہ جو "انیس کے مرثیے، جلد دوم" کا 17 واں مرثیہ ہے۔ ==تعارف== اس مسدس کے کل اشعار کی تعداد 55 ہے جو 330 مصرعے بنتے ہیں۔ اس مرثیے میں حضرت امام حسین ؑ کی تنہائی، زخمی حالت، شدتِ پیاس، وقت آخر با...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
Nadim (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←تعارف) |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
==تعارف== | ==تعارف== | ||
اس مسدس کے کل اشعار کی تعداد 55 ہے جو 330 مصرعے بنتے ہیں۔ اس مرثیے میں حضرت امام حسین ؑ کی تنہائی، زخمی حالت، شدتِ پیاس، وقت آخر بارگاہ احدیت میں آپ ؑ کی مناجات اور بہن کے سامنے بھائی کے سر کو تن سے جدا کرنے کے واقعات کی منظر کشی کی گئی ہے۔ اسی طرح حضرت زینب کبریٰ ؑ اور سکینہ ؑ بنت الحسین ؑ کی مقتل میں آمد کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔ | "فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن" کے وزن پر لکھے گئے اس مسدس کے کل اشعار کی تعداد 55 ہے جو 330 مصرعے بنتے ہیں۔ اس مرثیے میں حضرت امام حسین ؑ کی تنہائی، زخمی حالت، شدتِ پیاس، وقت آخر بارگاہ احدیت میں آپ ؑ کی مناجات اور بہن کے سامنے بھائی کے سر کو تن سے جدا کرنے کے واقعات کی منظر کشی کی گئی ہے۔ اسی طرح حضرت زینب کبریٰ ؑ اور سکینہ ؑ بنت الحسین ؑ کی مقتل میں آمد کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔ | ||
==مکمل کلام== | ==مکمل کلام== |