حسینیت بھی عجب سلطنت ہے بے خبرو

شیعہ اشعار سے
نظرثانی بتاریخ 11:55، 31 مئی 2023ء از E Amini (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («'''حسینیت بھی عجب سلطنت ہے بے خبرو''' حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا لکھا ہوا سلام ہے۔ ==تعارف== اس سلام میں غافل اور بے خبر لوگوں کو حسینیت اور غمِ حسین ؑ کی جانب متوجہ کرانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ==مکمل کلام== {{شعر}} {{ب|حسینیت بھی عجب سلطنت ہے بے خبرو...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

حسینیت بھی عجب سلطنت ہے بے خبرو حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا لکھا ہوا سلام ہے۔

تعارف

اس سلام میں غافل اور بے خبر لوگوں کو حسینیت اور غمِ حسین ؑ کی جانب متوجہ کرانے کی کوشش کی گئی ہے۔

مکمل کلام

حسینیت بھی عجب سلطنت ہے بے خبرو!کہ اس کی حد ہے نہ کوئی جہت ہے بے خبرو
غمِ حسین ؑ ہے ضامن نجاتِ انساں کا!یہ تعزیت تو نہیں تہنیت ہے بے خبرو!
مِری لحد پہ کھڑے ہوکے سوچتے کیا ہو؟بفضلِ آلِ نبی ؐ خیرت ہے بے خبرو!
غمِ حسین ؑ میں رونے کا لطف کیا کہیے!!ہر ایک درد کی اپنی صِفت ہے بے خبرو
غرورِ لشکرِ اعداء پہ چھا گیا اصغر ؑنبی ؐ کے گھر کی یہی تربیت ہے بے خبرو!!
کہو فرشتوں سے محسن ذرا اَدب سے سنیںمرے لبوں پہ رواں منقبت ہے بے خبرو[1]

حوالہ جات

  1. محسن نقوی، فراتِ فکر: ص155

مآخذ

  • محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.