پھر آیا ہے محرم کا مہینہ

شیعہ اشعار سے
نظرثانی بتاریخ 11:51، 31 مئی 2023ء از E Amini (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («''' پھر آیا ہے محرم کا مہینہ''' حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا لکھا ہوا سلام ہے۔ ==تعارف== مفاعیلن مفاعیلن فعولن کے وزن پر کہے گئے سلام کے پیش نظر اشعار میں شاعر نے آمد محرم کے ساتھ اشک بہانے کی تلقین کی ہے اور ہر آنسو کو جنت کے نگینے سے تشبیہ دی ہے...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

پھر آیا ہے محرم کا مہینہ حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا لکھا ہوا سلام ہے۔

تعارف

مفاعیلن مفاعیلن فعولن کے وزن پر کہے گئے سلام کے پیش نظر اشعار میں شاعر نے آمد محرم کے ساتھ اشک بہانے کی تلقین کی ہے اور ہر آنسو کو جنت کے نگینے سے تشبیہ دی ہے۔

مکمل کلام

پھر آیا ہے محرم کا مہینہلٹاؤ پھر سے اشکوں کا خزینہ
چمن والو علی اصغر سے سیکھوخزاں میں مسکرانے کا قرینہ
یہ کس پیاسے نے ٹھکرایا ہے پانی؟کہ دریا کی جبیں پر ہے پسینہ
ہوا، عباس ؑ کا چہرہ چھپا لےکہ مقتل میں چلی آئی سکینہ ؑ
بنالے بادباں زینب ؑ ردا کوتلاطم میں ہے نبیوں کا سفینہ
نشانِ ماتم ابن علی ؑ سےمعلیٰ بن گیا ہے اپنا سینہ
غمِ شبیر ؑ کے لطف و کرم سےہر اِک آنسو ہے جنت کا نگینہ
دمکتا ہے سدا اشکوں کی مَے سےدلِ مؤمن کا نازک آبگینہ
سدا ملتی رہے محسن کو مولاتِری دہلیز سے نانِ شبینہ[1]

حوالہ جات

  1. محسن نقوی، فراتِ فکر: ص139

مآخذ

  • محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.