مری آنکھوں میں جو اشکوں کی جھڑی ہے لوگو
مری آنکھوں میں جو اشکوں کی جھڑی ہے لوگو حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا معروف سلام ہے۔
تعارف
سلام کے ان اشعار میں ثانی زہرا ؑ کے دربار میں جانے، سینہ علی اکبر ؑ میں برچھی لگنے اور ننھے علی اصغر ؑ کی لاش پہ بہن کے آنے کا خصوصی تذکرہ ملتا ہے۔
مکمل کلام
مری آنکھوں میں جو اشکوں کی جھڑی ہے لوگو! | غمِ شبیر ؑ کی دولت یہ بڑی ہے لوگو! | |
شرم سے شام کے سورج نے جھالیں آنکھیں | بنتِ زہرا ؑ سرِ دربار کھڑی ہے لوگو! | |
لاشِ عباس ؑ پہ زینب ؑ کھلے سر آئی ہے! | منہ چھپا لو کہ قیامت کی گھڑی ہے لوگو! | |
سُرخرو ہو گئی تربیت ِ آغوش رباب ؑ | موت سے آنکھ جو اصغر ؑ کی لڑی ہے لوگو! | |
سینہ اکبر ؑ کا جو برچھی سے ہوا ہے زخمی | چوٹ لیلیٰ کے کلیجے پہ پڑی ہے لوگو! | |
لاشِ اصغر ؑ پہ سکینہ ؑ کا سنبھلنا مشکل | تیر کی نوک تو گردن میں اَڑی ہے لوگو! | |
بنتِ زہرا ؑ کی مصیبت نہ سنو محسن سے | ایک برچھی ہے کہ سینے میں گڑی ہے لوگو![1] |
حوالہ جات
- ↑ محسن نقوی، فراتِ فکر: ص140
مآخذ
- محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.