حسین مصحف ناطق خطیب نوک سناں
معلومات | |
---|---|
شاعر کا نام | محسن نقوی |
قالب | غزل |
وزن | مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن |
موضوع | امام حسین ؑ |
مناسبت | انتسابِ کتاب |
زبان | اردو |
تعداد بند | 7 بند |
حسین مصحف ناطق خطیب نوک سناں: حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا ایک خوبصورت کلام ہے۔
تعارف
یہ کلام در اصل محسن نقوی کی کتاب "فراتِ فکر" کا انتساب ہے جو انہوں نے نثر میں انتساب لکھنے کی عام روایت سے ہٹ کر نظم میں لکھا ہے اور انہی الفاظ میں سید الشہدا ؑ کے حضور اپنی عقیدت پیش کی ہے۔
مکمل کلام
حسین ؑ مصحفِ ناطق ، خطیبِ نوکِ سناں! | کہاں سے لفظ تراشوں ، میں کیا کلام کروں؟ | |
نظر پڑے تِرے نقشِ قدم کی خاک جہاں | وہیں پہ نصب میں ادراک کے خیام کروں! | |
جو رزقِ نطق عطا ہو تِرے کرم سے مجھے | تو میں بھی آرزُوئے جرأتِ "سلام" کروں! | |
نہ پوچھ اپنی سخاوت کے ایک پل کا اثر!! | جو بن پڑے تو "زمانے" اسیرِ دام کروں! | |
ملے جو اذن تو دے کر تجھے خراجِ حیات | میں اپنی بخششِ پیہم کا اہتمام کروں! | |
جہاں پناہ، تری نذر کرکے لفظ اپنے | خمارِ اَجر سے لبریز دل کا جام کروں | |
قسیمِ کوثر و زم زم ، غرور تشنہ لبی | "فراتِ فکر" کی ہر موج تیرے نام کروں!![1] |
حوالہ جات
- ↑ محسن نقوی، فراتِ فکر: ص 5
مآخذ
- محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، 2007ء.