عاشور کا ڈھل جانا

شیعہ اشعار سے
نظرثانی بتاریخ 08:16، 13 نومبر 2023ء از Nadim (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («{{جعبه اطلاعات شعر | عنوان = | تصویر = | توضیح تصویر = | شاعر کا نام = محسن نقوی | قالب = سلام | وزن = مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن | موضوع = مصائب کربلا | مناسبت = ایام محرم | زبان = اردو | تعداد بند = 5 بند | منبع = }} ''' عاشور کا ڈھل جانا:''' حماد اہل بیت ؑ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
عاشور کا ڈھل جانا
معلومات
شاعر کا ناممحسن نقوی
قالبسلام
وزنمفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
موضوعمصائب کربلا
مناسبتایام محرم
زباناردو
تعداد بند5 بند


عاشور کا ڈھل جانا: حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا لکھا ہوا سلام ہے۔

تعارف

پیش نظر سلام کے مقطع کا دوسرا مصرع "زہرا ؑ تِری کلیوں کا صحرا میں بکھر جانا" بہت معروف ہوا تھا۔

مکمل کلام

عاشور کا ڈھل جانا، صغرا ؑ کا وہ مرجانااکبرؑ تِرے سینے میں ، برچھی کا اُتر جانا
اے خونِ علی اصغر ؑ میدانِ قیامت میںشبیر ؑ کے چہرے پر کچھ اور نکھر جانا
سجاد ؑ یہ کہتے تھے ، معصوم سکینہ ؑ سےعباس ؑ کے لاشے سے چپ چاپ گزر جانا
ننھے سے مجاہد کو ماں نے یہ نصیحت کیتیروں کے مقابل بھی، بے خوف و خطر جانا
محسنؔ کو رُلائے گا ، تا حشر لہو اکثرزہرا ؑ تِری کلیوں کا صحرا میں بکھر جانا[1]

حوالہ جات

  1. محسن نقوی، موجِ ادراک: ص 14

مآخذ

  • محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.