شرف کے شہر میں ہر بام و در حسین کا ہے

شیعہ اشعار سے
نظرثانی بتاریخ 22:45، 4 نومبر 2023ء از Noori (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («{{جعبه اطلاعات شعر | عنوان = | تصویر = | توضیح تصویر = | شاعر کا نام = افتخار عارف | قالب = سلام | وزن = مفاعلن فعِلاتن مفاعلن فعلن | موضوع = امام حسین ٔ | مناسبت = | زبان = اردو | تعدادبند = 7 بند | منبع = }} ''' شرف کے شہر میں ہر بام و در حسین کا ہے''' :یہ سل...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
شرف کے شہر میں ہر بام و در حسین کا ہے
معلومات
شاعر کا نامافتخار عارف
قالبسلام
وزنمفاعلن فعِلاتن مفاعلن فعلن
موضوعامام حسین ٔ
زباناردو


شرف کے شہر میں ہر بام و در حسین کا ہے :یہ سلام جناب افتخار عارف کا لکھا ہوا ہے۔

تعارف

یہ کلام

مکمل کلام

شرف کے شہر میں ہر بام و در حسین کا ہے
زمانے بھر کے گھرانوں میں گھر حسین کا ہے
فراتِ وقتِ رواں! دیکھ سوئے مقتل دیکھ
جو سر بلند ہے اب بھی وہ سر حسین کا ہے
زمین کھا گئی کیا کیا بلند و بالا درخت
ہرا بھرا ہے جو اب بھی شجر حسین کا ہے
سوالِ بیعتِ شمشیر پر جواز بہت
مگر جواب وہی معتبر حسین کا ہے
کہاں کی جنگ کہاں جا کے سر ہوئی ہے کہ ہے اب
تمام عالمِ خیر و خبر حسین کا ہے
محبتوں کے حوالوں میں ذکر آنے لگا​
یہ فضل بھی تو مرے حال پر حسین کا ہے
حضورِ شافعِ علی کہیں کہ یہ شخص
گنہگار بہت ہے مگر حسین کا ہے [1]

حوالہ جات

  1. افتخار عارف،شہرِ علم کے دروازے پر،ص 30

مآخذ

افتخار عارف،شہرِ علم کے دروازے پر،کراچی،پاکستان،اکتوبر 2005ء۔