مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے
معلومات | |
---|---|
شاعر کا نام | افتخار عارف |
قالب | نعت |
وزن | مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن |
موضوع | آثارِ محبت اہل بیت ؑ |
زبان | اردو |
مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے: یہ جناب افتخار عارف کا لکھا ہوا سلام ہے۔
تعارف
اس کلام میں محبت اہل بیت ؑ کے آثار بیان کرتے ہوئے جناب افتخار عارف لکھتے ہیں کہ اس محبت کے سبب میرا دل ہمیشہ مدینہ، نجف اور کربلا کے ماحول میں رہنے لگا ہے اور میری دعاوں میں اثر آنے لگا ہے۔
مکمل کلام
مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے | | |
دل ایک وضع کی آب و ہوا میں رہتا ہے | ||
مرے وجود سے باہر بھی ہے کوئی موجود | | |
جو مرے ساتھ سلام و ثنا میں رہتا ہے | ||
میسر آتی ہے جس شب قیام کی توفیق | | |
وہ سارا دن مرا،ذکرِ خدا میں رہتا ہے | ||
غلامِ بوزر و سلمان دل خوشی ہو کہ غم | | |
حدودِ زاویہؑ ھل اتی میں رہتا ہے | ||
درود پہلے بھی پرھتا ہوں اور بعد بھی | | |
اسی لیے تو اثر بھی دعا میں رہتا ہے | ||
نکل رہی ہے پھر اک بار حاضری کی سبیل | | |
سو کچھ دنوں سے دل اپنی ہوا رہتا ہے[1] |
حوالہ جات
- ↑ شہرِ علم کے دروازے پر:ص26۔
مآخذ
- افتخار عارف،شہرِ علم کے دروازے پر،کراچی،مکتبہؑ دانیال،اکتوبر2005ء۔