مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے
مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے
تعارف
"مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے": یہ جناب افتخار کا لکھا ہوا سلام ہے، جس میں امام حسینؑ کی بارگاہ میں سلامِ عقیدت پیش کیا گیا ہے۔
مکمل کلام
مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے | | |
دل ایک وضع کی آب و ہوا میں رہتا ہے | ||
مرے وجود سے باہر بھی ہے کوئی موجود | | |
جو مرے ساتھ سلام و ثنا میں رہتا ہے | ||
میسر آتی ہے جس شب قیام کی توفیق | | |
وہ سارا دن مرا،ذکرِ خدا میں رہتا ہے | ||
غلامِ بوزر و سلمان دل خوشی ہو کہ غم | | |
حدودِ زاویہؑ ھل اتی میں رہتا ہے | ||
درود پہلے بھی پرھتا ہوں اور بعد بھی | | |
اسی لیے تو اثر بھی دعا میں رہتا ہے | ||
نکل رہی ہے پھر اک بار حاضری کی سبیل | | |
سو کچھ دنوں سے دل اپنی ہوا رہتا ہے[1] |
حوالہ جات
- ↑ شہرِ علم کے دروازے پر:ص26۔
مآخذ
- افتخار عارف،شہرِ علم کے دروازے پر،کراچی،مکتبہؑ دانیال،اکتوبر2005ء۔