عزت ابو طالب ؑسے، شہرت ابو طالب ؑ سے
عزت ابو طالب ؑسے، شہرت ابو طالب ؑ سے پروفیسر سید سبط جعفر زیدی کی ایک معروف منقبت ہے۔
تعارف
"مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن" کے وزن پر لکھی گئی اس منقبت میں جناب سبط جعفر زیدی نے سرکارِ رسالتمآب ؐ کے لیے جناب ابو طالب ؑ کی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کے دلبند حضرت علی ؑ کو جانثاری کی صفت اپنے بابا سے ورثے میں ملنے کو خوبصورت انداز میں بیان کیا ہے اور جناب ابو طالب ؑ کے ایمان پر شک کرنے والوں کو کل ایماں کے بابا سے ایمان کی دولت لینے کی تلقین بھی ملتی ہے۔
مکمل کلام
عزت ابو طالب ؑسے، شہرت ابو طالب ؑ سے | ||
ہم لائے ہیں لکھوا کر قسمت ابو طالب ؑ سے | ||
وہ جس لیے کرتے ہیں نفرت ابو طالب ؑ سے | ||
ہم کو ہے اُسی باعث الفت ابو طالب ؑ سے | ||
جاں اپنی چلی جائے، بچ جائے محمدؐ کی | ||
آئی ہے یہ حیدرؑ میں عادت ابو طالب ؑ سے | ||
سرور ؐ کے محافظ تھے اور والد حیدرؑ کے | ||
رکھتی ہے عداوت یوں امّت ابو طالب ؑ سے | ||
گلیوں سے محبت ہے، کملی سے عقیدت ہے | ||
پَر خاش ہے لوگوں کو حضرت ابو طالب ؑ سے | ||
جو عقد خدیجہ ؑ اور سرورؐ کا پڑھایا تھا | ||
خطبہ کی ہوئی جاری سنت ابو طالب ؑ سے | ||
کیا شعبِ ابو طالبؑ نصرت میں پیمبر ؐ کی | ||
کیا کچھ نہ ہوا پوچھو یہ مت ابو طالب ؑ سے | ||
لیتا رہا وہ بدلہ اولادِ پیمبر ؐ سے | ||
ہوتی رہی جس جس کو خفّت ابو طالب ؑ سے | ||
نقصان جو اعدا نے حیدر ؑ سے اٹھایا تھا | ||
کرتے ہیں وصول اُس کی قیمت ابو طالب ؑ سے | ||
از قولِ نبیؐ کلّ ایماں کے بھی ہیں بابا | ||
حاصل کرو ایماں کی دولت ابو طالب ؑ سے | ||
سرکارؐ نے فرمایا اُس سال کو عامُ الحُزن | ||
جس سال ہوئی اُن کی فرقت ابو طالب ؑ سے | ||
رہ پائے نہ مکہ میں اِک سال بھی آنحضرت ؐ | ||
سرکار ؐ کی ہجرت ہے رُخصت ابو طالب ؑ سے | ||
ہر ایک حوالہ ہے مضبوط مگر سبطِ | ||
جعفر کی سعادت ہے نسبت ابو طالب ؑ سے[1] |
حوالہ جات
- ↑ زیدی، بستہ: ص363
مآخذ
- زیدی، پروفیسر سید سبط جعفر، بستہ، کراچی، محفوظ بک ایجنسی، طبع سوم، 1432ھ، 2011ء۔