کوئی جانے بھلا کیا مقدرَت معصومہ قم کی
کوئی جانے بھلا کیا مقدرَت معصومہ قم کی پروفیسر سید سبط جعفر زیدی کا ایک کلام ہے۔
تعارف
"مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن" کے وزن پر لکھی گئی اس منقبت میں حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے مختصر فضائل بیان کئے گئے ہیں
مکمل کلام
کوئی جانے بھلا کیا مقدِرَت معصومۂ قم ؑ کی | خدا ہی جانتا ہے منزلت معصومۂ قم ؑ کی | |
زیات کے لیے وہ بالیقیں ایران آئے گا | لکھے گا جو کوئی بھی منقبت معصومۂ قم ؑ کی | |
ہیں یہ بھی فاطمہ ؑ ان کا لقب معصومۂ قم ہے | مقدس کس قدر ہے شخصیت معصومۂ قم ؑ کی | |
نہیں معصوم، پر محفوظ تھیں ہر اِک برائی سے | کوئی کیا کر سکے گا منقصَت معصومۂ قم ؑ کی | |
انہیں معصوم ائمہ ؑ بھی کہا کرتے تھے معصومہ | یہ عظمت دیکھئے زینب صفت معصومۂ قم ؑ کی | |
وہ ہوں مولا رضا ؑ یا ان کے والد موسئ کاظم ؑ | کیا کرتے تھے سب عزت بہت معصومۂ قم ؑ کی | |
زیارت اور سلامی کو امام عصر ؑ آتے ہیں | کوئی دیکھے علوئے مرتبت معصومۂ قم ؑ کی | |
جو زائر طوس آئے گا میسر لازما ہوگی | شفاعت اس کو یوم آخرت معصومۂ قم ؑ کی | |
مدد کرتے نہ میری گر امام موسئ کاظم ؑ | کہاں تھی میرے بس میں منقبت معصومۂ قم ؑ کی | |
یہاں سے بھی نہ مل پایا اگر بخشش کا پروانہ | خدا کی معذرت ہے معذرت معصومۂ قم ؑ کی | |
زہے قسمت تمہاری آئے ہو پھر سبط جعفر تم | زیارت کو عظیم المرتبت معصومۂ قم ؑ کی[1] |
حوالہ جات
- ↑ زیدی، بستہ: ص395
مآخذ
- زیدی، پروفیسر سید سبط جعفر، بستہ، کراچی، محفوظ بک ایجنسی، طبع سوم، 1432ھ، 2011ء۔