حسین ؑ ابن علی ؑ پر سلام کہنا ہے
حسین ؑ ابن علی ؑ پر سلام کہنا ہے: حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا لکھا ہوا سلام ہے۔
تعارف
پیش نظر سلام میں سید الشہدا حضرت امام حسین ؑ سے اظہارِ عقیدت کے ساتھ خاکِ شفا، اشکِ غم حسین ؑ اور داغِ ماتم شبیر ؑ کی اہمیت بیان کی گئی ہے۔
مکمل کلام
بصد رکوع و سجود و قیام کہنا ہے | حسین ؑ ابن علی ؑ پر سلام کہنا ہے | |
زباں کو چاہیے کچھ اعتمادِ خاکِ شفا | ہمیں جبیں کو معلیٰ مقام کہنا ہے | |
غمِ حسین ؑ میں اِک اشک کی ضرورت ہے | پھر اپنی آنکھ کو کوثر کا جام کہنا ہے | |
یہ نام کیوں نہ کروں زندگی میں وردِ زباں؟ | مجھے لحد میں علی ؑ کو امام کہنا ہے | |
بروز حشر زیارت نصیب ہو تو ہمیں | علی ؑ کے لال سے تھوڑا سا کام کہنا ہے | |
کہاں تلک نہ سنے گا کوئی حسین ؑ کا ذکر | یہ داستاں تو ہمیں صبح و شام کہنا ہے | |
یہ داغِ ماتمِ شبیر ؑ ہے جسے محسن | اندھیری قبر میں ماہِ تمام کہنا ہے[1] |
حوالہ جات
- ↑ محسن نقوی، فراتِ فکر: ص80
مآخذ
- محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.