پہلے مہ و خورشید کو تسخیر کروں میں|
شاعر کا نام | سید محسن نقوی |
---|
قالب | نعت |
---|
وزن | مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن |
---|
موضوع | رسول اکرمؐ |
---|
زبان | اردو |
---|
تعداد بند | 10 |
---|
پہلے مہ و خورشید کو تسخیر کروں میں: حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کی لکھی ہوئی نعت ہے۔
پہلے مہ و خورشید کو تسخیر کروں میں | | پھر اسمِ محمد ؐ کہیں تحریر کروں میں |
لوں نام شہ دیں کا سر صحن گلستان! | | خوشبو کی ہر اک موج کو زنجیر کروں میں |
شہ رگ میں بسا کر تیری چاہت کے تقاضے | | خاکستر احساس کو اکسیر کروں میں |
معراج عقیدت تری دہلیز کا بوسہ! | | جنت کو ترے شہر سے تعبیر کروں میں |
مہکے جو ترے نام کی خوشبو سے ابد تک | | ایسی کوئی بستی کہیں تعمیر کروں میں |
پل بھر جو میسر ہو تری زلف کا سایا | | آرائش خال و خد تقدیر کروں میں |
دے اذن کہ دیکھا تھا شب قدر جو دل نے | | اس خواب کو شرمندۂ تعبیر کروں میں! |
یہ کوثر و تسنیم سے بھیگے ہوئے لمحات! | | اس رُت سے مرتب کوئی تصویر کروں میں |
بخشی ہے مجھے اس نے سلیمانی عالم | | پھر کیوں نہ ترے عشق کی تشہیر کروں میں |
ہر سانس مجھے بخشش پیہم کی خبر دے | | محسن کبھی عقبی کی جو تدبیر کروں میں[1] |
- ↑ محسن نقوی، فرات فکر: ص37
- محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.