َآتی نہیں بیان میں عظمت حسین کی
آتی نہیں بیان میں عظمت حسین کی : یہ ڈاکٹر خورشید رضوی کا لکھا ہوا سلام ہے
معلومات | |
---|---|
شاعر کا نام | خورشید رضوی |
قالب | غزل |
وزن | مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن |
موضوع | امام حسین ٔ |
زبان | اردو |
تعارف
اس کلام امام حسین ٔ کی فضیلت و شہادت عظمیٰ کے ساتھ ساتھ آپٔ کی سیرت پاک کے مخلتف گوشوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
مکمل کلام
آتی نہیں بیان میں عظمت حسین کی | | |
کیجئے زبانِ اشک سے مدحت حسین کی | ||
ہوکر غریقِ خونِ شہادت، نِکل گئی | | |
باہر حدودِ وقت سے وسعت حسین کی | ||
ہے خونِ دودمانِ نبی سے لکھی ہوئی | | |
لوحِ جہاں پہ سطرِ شہادت حسین کی | ||
ہے جس نہ مصلحت ہے نہ کوئی مصالحت | | |
وہ تیغِ بے نیام ہے سیرت حسین کی | ||
وہ دل خیالِ سود و زیاں سے ہے بے نیاز | | |
جس دل میں جا گزیں ہے روایت حسین کی | ||
کیا کیا گہر لٹے سرِ میدانِ کربلا | | |
ہے یاد آسماں کو سخاوت حسین کی | | |
خورشید نسبتِ و جد بے اثر نہیں | | |
پاتا ہوں اپنے خوں می حرارت حسین کی [1] |
حوالہ جات
- ↑ نسبتیں،ص85و86
مآخذ
*خورشید رضوی ،نسبتیں،کراچی،پاکستان،انڑنیشنل نعت مرکز،مئی2015ء۔