"کربلا کی خاک پر کیا آدمی سجدے میں ہے" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(«{{جعبه اطلاعات شعر | عنوان = کربلا کی خاک پر کیا آدمی سجدے میں ہے | شاعر کا نام = افتخار عارف | قالب = غزل | وزن = فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن | موضوع = سلام | مناسبت = محرم الحرام | زبان = اردو | تعداد شعر= 7 | منبع = }} ''' کربلا کی خاک پر کیا آدمی سجد...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 12: سطر 12:
''' کربلا کی خاک پر کیا آدمی سجدے میں ہے ''' :یہ [[افتخار عارف]]  کا لکھا ہوا سلام ہے۔
''' کربلا کی خاک پر کیا آدمی سجدے میں ہے ''' :یہ [[افتخار عارف]]  کا لکھا ہوا سلام ہے۔
==تعارف==
==تعارف==
یہ منفرد ردیف [[سجدے میں ہے]]پر مشتمل کلام افتخار عارف کا ہے؛جس میں زمینِ کربلا پر  سجدۂ امام حسین ٔ کو زندگی اور اہل باطل کو موت سے تعبیر کیا گیا ہےاور سجدۂ امام حسین ٔ کو سجدۂ علی ٔ کا تسلسل و تتمہ قرار دیا گیا ہے۔
یہ منفرد ردیف "سجدے میں ہے"پر مشتمل کلام افتخار عارف کا ہے؛جس میں زمینِ کربلا پر  سجدۂ امام حسین ٔ کو زندگی اور اہل باطل کو موت سے تعبیر کیا گیا ہےاور سجدۂ امام حسین ٔ کو سجدۂ علی ٔ کا تسلسل و تتمہ قرار دیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ سجدے کو طول دینا پیغمبرِؐ اسلام کی سنت ہے سو کل رسولؐ اللہ سجدے کو طول دے رہے تھے تو آج ولی اللہ سجدے کو زندگی بخش رہے ہیں۔۔۔۔
مزید یہ کہ سجدے کو طول دینا پیغمبرِؐ اسلام کی سنت ہے سو کل رسولؐ اللہ سجدے کو طول دے رہے تھے تو آج ولی اللہ سجدے کو زندگی بخش رہے ہیں۔۔۔۔
==مکمل کلام==
==مکمل کلام==