انہیں پکارو ہر اک اضطراب سے پہلے
اُنہیں پکارو ہر اک اضطراب سے پہلے :یہ علامہ ذیشان حیدر جوادی کی لکھی ہوئی نعت ہے۔
معلومات | |
---|---|
شاعر کا نام | علامہ ذیشان حیدر جوادی |
قالب | نعت |
وزن | مفاعلن فَعِلاتن مفاعلنْ فعْلن |
موضوع | رسول اکرم ؐ |
مناسبت | میلاد النبیؐ |
زبان | اُردو |
تعارف
آغاز نعت میں مشکلات، پریشانیوں میں رسول اللہ سے تمسک کرنے کا حکم دیا گیا ہے کہ یہ وہ رسول رحمت ہیں جو گناہوں کو عذاب سے پہلے ہی بخشوا دیتے ہیں، اور کچھ اشعار میں دوسرے انبیاء الہی پر رسول خاتم کی فضیلت بیان کی گئی ہے،اآخر کلام میں نعت رسول کے اثر،ثواب،سر زمینِ مدینہ کے تقدس کے ساتھ ساتھ آقا کے حضور قلبی عقیدت کا اظہار کیا گیا ہے۔
مکمل کلام
اُنہیں پکارو ہر اک اضطراب سے پہلے | | |
جو بخشوادیں خطائیں عتاب سے پہلے | ||
نبی بہت تھے رسالت مآبؐ سے پہلے | | |
مگر ستارے تھے سب آفتاب سے پہلے | ||
نبی نہ آیا کوئی شاہ انبیاء کے بعد | | |
جواب سب کا تھا اس کا جواب سے پہلے | ||
اسی کے دم سے ہوئی ابتدائے کون و مکاں | | |
یہ منتخب تھا ہر اک انتخاب سے پہلے | ||
مری نظر میں رہے کیوں نہ جلوۂ سرکار | | |
یہ نور خلق ہوا ہے حجاب سے پہلے | ||
اثر یہ دیکھا ہے نعت رسوؐل میں، میں نے | | |
ثواب ملتا ہے فکرِ ثواب سے پہلے | ||
خدا گواہ مدینہ وہ باغِ جنت ہے | | |
جو ہاتھ آئے حساب و کتاب سے پہلے | ||
مدینہ دیکھ لیا اب جناں کی فکر نہیں | | |
کہ مجھ کو مل گئی تعبیر خواب سے پہلے | ||
لحد میں میری،فرشتے سوال کیا کرتے | | |
حضور آگئے میرے جواب سے پہلے | ||
شرابِ عشق کا ساقی ہے ساقئ کوثر | | |
فرشتو!یاد رکھو احتساب سے پہلے | ||
خیال ِ گنبدِ خضرا سے مست رہتا ہوں | | |
یہ نشّہ آتا ہے اکثر شراب سے پہلے | ||
وہ جن کے دل میں نہیں عشقِ روضۂ سرکار | | |
ملے ہیں وہ کسی خانہ خراب سے پہلے | ||
بگڑ رہا ہے زمانہ تو کوئی فکر نہیں | | |
کہ ایسا ہوتا ہے ہر انقلاب سے پہلے | ||
انہیں کے دل میں ہے لڑنے کی آرزو شاید | | |
جو لڑ رہے تھے رسالت مآب سے پہلے | [1] |
حوالہ جات
- ↑ علامہ ذیشان حیدر جوادی،سلامِ کلیم،ص11و12
مآخذ
- علامہ ذیشان حیدر جوادی ،سلامِ کلیم،انڈیا(لکھنؤ),جنوری 1995ء۔