عاشور کا ڈھل جانا: حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا لکھا ہوا سلام ہے۔
معلومات | |
---|---|
شاعر کا نام | محسن نقوی |
قالب | سلام |
وزن | مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن |
موضوع | مصائب کربلا |
مناسبت | ایام محرم |
زبان | اردو |
تعداد بند | 5 بند |
تعارف
پیش نظر سلام کے مقطع کا دوسرا مصرع "زہرا ؑ تِری کلیوں کا صحرا میں بکھر جانا" بہت معروف ہوا تھا۔
مکمل کلام
عاشور کا ڈھل جانا، صغرا ؑ کا وہ مرجانا | اکبرؑ تِرے سینے میں ، برچھی کا اُتر جانا | |
اے خونِ علی اصغر ؑ میدانِ قیامت میں | شبیر ؑ کے چہرے پر کچھ اور نکھر جانا | |
سجاد ؑ یہ کہتے تھے ، معصوم سکینہ ؑ سے | عباس ؑ کے لاشے سے چپ چاپ گزر جانا | |
ننھے سے مجاہد کو ماں نے یہ نصیحت کی | تیروں کے مقابل بھی، بے خوف و خطر جانا | |
محسنؔ کو رُلائے گا ، تا حشر لہو اکثر | زہرا ؑ تِری کلیوں کا صحرا میں بکھر جانا[1] |
حوالہ جات
- ↑ محسن نقوی، موجِ ادراک: ص 14
مآخذ
- محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.