یہ سرزمین حرم

شیعہ اشعار سے
نظرثانی بتاریخ 17:21، 11 دسمبر 2023ء از Nadim (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («{{جعبه اطلاعات شعر | عنوان = | تصویر = | توضیح تصویر = | شاعر کا نام = محسن نقوی | قالب = نعت | وزن = مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن | موضوع = فضائے شہر مکہ | مناسبت = | زبان = اردو | تعداد بند = 9 بند | منبع = }} '''یہ سرزمین حرم''' حماد اہل بیت ؑ سید محس...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
یہ سرزمین حرم
معلومات
شاعر کا ناممحسن نقوی
قالبنعت
وزنمفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن
موضوعفضائے شہر مکہ
زباناردو
تعداد بند9 بند


یہ سرزمین حرم حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کی لکھی ہوئی نعت ہے۔

تعارف

شاعر کی تعلیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کلام مکہ مکرمہ میں لکھا گیا ہے جہاں انہوں نے ہر طرف رسول اکرمؐ کے بابرکت وجود کی مہک محسوس کی ہے اور عقیدت بھرے لمحوں کو شعر کی لڑیوں میں پرونے کی سعی کی ہے۔

مکمل کلام

یہ سر زمینِ حرم ، شہرِ التفات و نجاتیہ کنزِ نورِ ہدایت کہ کائنات میں ہے
غلافِ خاک میں لپٹے ہیں آفتاب کئی!طلوعِ صبح کا عالم یہاں کی رات میں ہے
ہر ایک ذرّے سے ملتا ہے کہکشاں کا سُراغیہاں بہشتِ بریں آدمی کی گھات میں ہے
یہ بھید حسنِ کرم کی نشانیوں سے کھُلاکہ سرِّ کُن فیکوں دسترسِ ذات میں ہے
یہ عرشِ فکرِ نبوت، بلند بخت "حِرا"یہ جبل نور[1] کی آیاتِ بیّنات میں ہے
پیا جو ساغرِ "زَم زَم" تو خِضر نے بھی کہایہ ذائقہ ہی کہاں چشمۂ حیات میں ہے؟
"بطُونِ ثور" میں اُترو تو دل پہ کھُلتا ہےوہ حرفِ راز کہ حائل تخیلات میں ہے
فرازِ کوہ پہ "شق القمر" کی بات کروکہ یہ اَدا بھی نبوّت کے معجزات میں ہے
میں یومِ حشر سے خائف ہوں کس لیے محسنؔ؟مِری نجات تو میرے نبیؐ کے ہات میں ہے[2][3]

حوالہ جات

  1. میرے نزدیک اضافت کے ساتھ جبل کی "ب" ساکن ہو تو زیادہ فصیح لگتی ہے۔
  2. محسن نقوی، فراتِ فکر: ص 22
  3. (مکہ مکرمہ)

مآخذ

  • محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، 2007ء.