دلیلِ بیعتِ فاسق روا رکھی گئی تھی

شیعہ اشعار سے
نظرثانی بتاریخ 00:05، 7 نومبر 2023ء از Noori (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («{{جعبه اطلاعات شعر | عنوان = دلیلِ بیعتِ فاسق روا رکھی گئی تھی | تصویر = | توضیح تصویر = | شاعر کا نام = افتخار عارف | قالب = سلام | وزن = مفاعلین مفاعیلن مفاعیلن فعولن | موضوع = امام حسین ٔ | مناسبت = | زبان = اردو | تعدادبند = 7 بند | منبع = }} ''' دلیلِ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
دلیلِ بیعتِ فاسق روا رکھی گئی تھی
معلومات
شاعر کا نامافتخار عارف
قالبسلام
وزنمفاعلین مفاعیلن مفاعیلن فعولن
موضوعامام حسین ٔ
زباناردو


دلیلِ بیعتِ فاسق روا رکھی گئی تھی : یہ جناب افتخار عارف کا لکھا ہوا سلام ہے.

تعارف

اس سلام میں واقعہؑ کربلا کے پس منظر کے ساتھ ساتھ آغازِ عزادارئ امام حسینٔ،زمین کربلا کی فضیلت،خوابِ حضرت ابراہیم خلیل و قربانئ امام حسین ٔ،حق و باطل کی جنگ اور خاکِ شفا کی تاثیر جیسے اہم موضوعات کی طرف نہایت دلنشین انداز میں اشارہ کیا گیا ہے۔

مکمل کلام

دلیلِ بیعتِ فاسق روا رکھی گئی تھی
مدینے میں بنائے کربلا رکھی گئی تھی
حسین آغوشِ پیغبرؐ میں جب لائے گئے تھے
وہیں تہذیبِ بنیادِ عزا رکھی گئی تھی
حضورِ سرورِؐ کونین، جب محضر ہوا پیش
زمینِ کربلا سب سے جدا رکھی گئی تھی
منیٰ کا خواب پورا ہو رہا تھا کربلا میں
یہ قربانی اسی دن پر اٹھا رکھی گئی تھی
حسین "اُوفِ بعھدک"کہہ رہے تھے وقتِ آخر
کہیں میثاق میں شرطِ وفا رکھی گئی تھی
زمیں سے آسماں تک نور تھا، بس نور ہی نور
چراغوں کے مقابل جب ہوا رکھی گئی تھی
بہت مشکل مراحل آ پڑے تھے راستے میں
سو زادِ راہِ میں خاکِ شفا رکھی گئی تھی [1]

حوالہ جات

  1. فتخار عارف، باغِ گلُِ سُرخ،ص127

مآخذ

  • افتخار عارف، باغِ گلُِ سُرخ، نئی دہلی، انجمن ترقئ ہند،2021 ء