حسین ؑ کی دکھ بھری کہانی
حسین ؑ کی دکھ بھری کہانی محسن نقوی کا معروف سلام ہے جو عموما مجالس عزا میں سوزخوان حضرات پڑھا کرتے ہیں۔ البتہ کچھ نوحہ خوانوں نے سینہ زنی کے ساتھ بھی پڑھا ہے۔
تعارف
یہ کلام غم حسین ؑ کی جاودانی اور اس کے عبادت ہونے کی ترجمانی کرتا ہے۔ اس کلام کا مقطع نہیں ہے، لیکن آخری شعر میں محسن نقوی نے واقعہ کربلا کے حوالے سے حضرت زینب ؑ کے کردار کو انتہائی بہتر انداز میں پیش کیا ہے۔
مکمل کلام
حسین ؑ کی دکھ بھری کہانی تمام دنیا سنا کرے گی | جو رو پڑے گا اسے جہاں میں علی ؑ کی بیٹی دعا کرے گی | |
عجیب ماں ہے جو چھ مہینے کا لال قربان کر رہی ہے | کبھی جو اصغر ؑ کی یاد آئے "رباب" زنداں میں کیا کرے گی | |
حسین ؑ باقر ؑ سے کہہ رہے تھے مری سکینہ ؑ کو ساتھ رکھنا | سفر کے ہر موڑ پر یہ بچی تجھے دلاسے دیا کرے گی | |
نبی ؐ کے روضے پہ اِک ضعیفہ جنابِ زینب ؑ سے کہہ رہی تھی | کہ بعدِ عباس ؑ ہر قدم پر مری رقیہ ؑ وفا کرے گی | |
حسین ؑ کی لاشِ بے کفن سے یہ کہہ کے زینب ؑ جدا ہوئی ہے | جو تیرے مقتل میں بچ گیا ہے وہ کام میری رِدا کرے گی[1] |
حوالہ جات
- ↑ محسن نقوی، موجِ ادراک: ص144۔
مآخذ
- محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷ء۔