"پہلے مہ و خورشید کو تسخیر کروں میں" کے نسخوں کے درمیان فرق

شیعہ اشعار سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{جعبه اطلاعات شعر
| عنوان =
| تصویر =
| توضیح تصویر =
| شاعر کا نام = محسن نقوی
| قالب = نعت
| وزن = مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن
| موضوع = پیغمبر اکرم
| مناسبت =
| زبان = اردو
| تعداد بند = 39
| منبع = 
}}
'''پہلے مہ و خورشید کو تسخیر کروں میں:''' حماد اہل بیت ؑ سید [[محسن نقوی]] کی لکھی ہوئی نعت ہے۔
'''پہلے مہ و خورشید کو تسخیر کروں میں:''' حماد اہل بیت ؑ سید [[محسن نقوی]] کی لکھی ہوئی نعت ہے۔


سطر 21: سطر 34:
==مآخذ==
==مآخذ==
*محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.
*محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.
[[زمرہ: محسن نقوی کے دیگر کلام]]

نسخہ بمطابق 15:03، 28 اکتوبر 2023ء

پہلے مہ و خورشید کو تسخیر کروں میں
معلومات
شاعر کا ناممحسن نقوی
قالبنعت
وزنمفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن
موضوعپیغمبر اکرم
زباناردو
تعداد بند39


پہلے مہ و خورشید کو تسخیر کروں میں: حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کی لکھی ہوئی نعت ہے۔

تعارف

مکمل کلام

پہلے مہ و خورشید کو تسخیر کروں میںپھر اسمِ محمد ؐ کہیں تحریر کروں میں
لوں نام شہ دیں کا سر صحن گلستان!خوشبو کی ہر اک موج کو زنجیر کروں میں
شہ رگ میں بسا کر تیری چاہت کے تقاضےخاکستر احساس کو اکسیر کروں میں
معراج عقیدت تری دہلیز کا بوسہ!جنت کو ترے شہر سے تعبیر کروں میں
مہکے جو ترے نام کی خوشبو سے ابد تکایسی کوئی بستی کہیں تعمیر کروں میں
پل بھر جو میسر ہو تری زلف کا سایاآرائش خال و خد تقدیر کروں میں
دے اذن کہ دیکھا تھا شب قدر جو دل نےاس خواب کو شرمندۂ تعبیر کروں میں!
یہ کوثر و تسنیم سے بھیگے ہوئے لمحات!اس رُت سے مرتب کوئی تصویر کروں میں
بخشی ہے مجھے اس نے سلیمانی عالمپھر کیوں نہ ترے عشق کی تشہیر کروں میں
ہر سانس مجھے بخشش پیہم کی خبر دےمحسن کبھی عقبی کی جو تدبیر کروں میں[1]

حوالہ جات

  1. محسن نقوی، فرات فکر: ص37

مآخذ

  • محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، ۲۰۰۷م.