"سرمایۂ دیں، دولتِ احساس ہے اصغر ؑ" کے نسخوں کے درمیان فرق
Nadim (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مآخذ) |
Nadim (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مآخذ) |
||
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{جعبه اطلاعات شعر | |||
| عنوان = | |||
| تصویر = | |||
| توضیح تصویر = | |||
| شاعر کا نام = محسن نقوی | |||
| قالب = سلام | |||
| وزن = مفعول مفاعیل مفاعیل فعُولن | |||
| موضوع = حضرت علی اصغر ؑ | |||
| مناسبت = | |||
| زبان = اردو | |||
| تعداد بند = 6 بند | |||
| منبع = | |||
}} | |||
'''سرمایۂ دیں، دولتِ احساس ہے اصغر ؑ''' حماد اہل بیت ؑ سید [[محسن نقوی]] کا ایک سلامِ عقیدت ہے۔ | '''سرمایۂ دیں، دولتِ احساس ہے اصغر ؑ''' حماد اہل بیت ؑ سید [[محسن نقوی]] کا ایک سلامِ عقیدت ہے۔ | ||
سطر 16: | سطر 29: | ||
{{پانویس}} | {{پانویس}} | ||
== مآخذ== | == مآخذ== | ||
* محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، | * محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، 2007ء. | ||
[[زمرہ: محسن نقوی کے دیگر کلام]] | [[زمرہ: محسن نقوی کے دیگر کلام]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 16:30، 11 دسمبر 2023ء
معلومات | |
---|---|
شاعر کا نام | محسن نقوی |
قالب | سلام |
وزن | مفعول مفاعیل مفاعیل فعُولن |
موضوع | حضرت علی اصغر ؑ |
زبان | اردو |
تعداد بند | 6 بند |
سرمایۂ دیں، دولتِ احساس ہے اصغر ؑ حماد اہل بیت ؑ سید محسن نقوی کا ایک سلامِ عقیدت ہے۔
تعارف
پیش نظر سلام میں سید محسن نقوی نے کربلا کے ننھے شہید جناب علی اصغر ؑ کو سرمایۂ دیں اور دولتِ احساس جیسے اوصاف سے موصوف کیا ہے اور امام حسین ؑ کو مصائب کا ایک عظیم صحیفہ قرار دیتے ہوئے اس کی ابتدا کا نام "سکینہ ؑ" اور اختتام کو "اصغر ؑ " نام رکھا ہے۔
مکمل کلام
سرمایۂ دیں، دولتِ احساس ہے اصغر ؑ | ہم نامِ علی ؑ جرءات عباس ؑ ہے اصغر ؑ | |
شبیر ؑ وہ قرآنِ مصائب ہے کہ اس میں | "الحمد" سکینہ ؑ ہے تو "والنّاس" ہے اصغر ؑ | |
نیند آہی گئی ہے تو اسے اب نہ جگانا | اے شامِ غریباں بڑا حسّاس ہے اصغر ؑ | |
ممکن ہو تو محشر میں بھی لب چوم لے اِس کے | اے کوثر و تسنیم، تِری پیاس ہے اصغر ؑ | |
زنداں میں رباب ؑ اب بھی بدلتی نہیں کروٹ | وہ اب بھی سمجھتی ہے ، مِرے پاس ہے اصغر ؑ | |
اعداء کے مقابل کوئی دیکھے اسے محسن | اسلام کے جذبات کا عکاس ہے اصغر ؑ[1] |
حوالہ جات
- ↑ محسن نقوی، فراتِ فکر: ص149
مآخذ
- محسن نقوی، میراثِ محسن، لاہور، ماورا پبلشرز، 2007ء.