"دل میں وفورِ شوقِ ولائے رسول ہو" کے نسخوں کے درمیان فرق
Noori (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («{{جعبه اطلاعات شعر | عنوان = | تصویر = | توضیح تصویر = | شاعر کا نام = خورشید رضوی | قالب = غزل | وزن = مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن | موضوع = نعت رسول | مناسبت = میلاد النبیؐ | زبان = اردو | تعدادبند = 7 بند | منبع = }} '''دل میں وفورِ جوشِ ولائے رسول ہو '...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
Noori (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{جعبه اطلاعات شعر | {{جعبه اطلاعات شعر | ||
| عنوان = | | عنوان =دل میں وفورِ جوشِ ولائے رسول ہو | ||
| تصویر = | | تصویر = | ||
| توضیح تصویر = | | توضیح تصویر = | ||
سطر 15: | سطر 15: | ||
'''دل میں وفورِ جوشِ ولائے رسول ہو ''' : یہ جناب خورشید رضوی کی لکھی ہوئی نعت ہے۔ | '''دل میں وفورِ جوشِ ولائے رسول ہو ''' : یہ جناب خورشید رضوی کی لکھی ہوئی نعت ہے۔ | ||
==تعارف== | ==تعارف== | ||
یہ نعت خورشید رضوی کی کتاب "نسبتیں" میں مرقوم ہے، | یہ نعت خورشید رضوی کی کتاب "نسبتیں" میں مرقوم ہے، اس میں رسولؐ اللہ کے حضور اظہار عقیدت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انسان کا دل ہمیشہ نور عشقِ رسولؐ سے منور رہے اور زبان ہمیشہ مدح رسول ص میں محو رہے۔اس کے علاؤہ آپ کی سیرت کے ایک اہم پہلو "صدق و صداقت" کے ساتھ ساتھ آپ کے شافعِ محشر کے لقب کی طرف بھی اجمالی طور پر اشارہ کیا گیا ہے | ||
==مکمل کلام== | ==مکمل کلام== | ||
{{شعر}} | {{شعر}} |
حالیہ نسخہ بمطابق 22:45، 5 نومبر 2023ء
معلومات | |
---|---|
شاعر کا نام | خورشید رضوی |
قالب | غزل |
وزن | مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن |
موضوع | نعت رسول |
مناسبت | میلاد النبیؐ |
زبان | اردو |
دل میں وفورِ جوشِ ولائے رسول ہو : یہ جناب خورشید رضوی کی لکھی ہوئی نعت ہے۔
تعارف
یہ نعت خورشید رضوی کی کتاب "نسبتیں" میں مرقوم ہے، اس میں رسولؐ اللہ کے حضور اظہار عقیدت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انسان کا دل ہمیشہ نور عشقِ رسولؐ سے منور رہے اور زبان ہمیشہ مدح رسول ص میں محو رہے۔اس کے علاؤہ آپ کی سیرت کے ایک اہم پہلو "صدق و صداقت" کے ساتھ ساتھ آپ کے شافعِ محشر کے لقب کی طرف بھی اجمالی طور پر اشارہ کیا گیا ہے
مکمل کلام
دل میں وفورِ جوشِ ولائے رسولؐ ہو | | |
منہ میں زبان مدح سرائے رسولؐ ہو | ||
بند آنکھ میں ہو کوئے رسولؐ اور جب کُھلیں | | |
آنکھیں تو متّصل کف پائے رسولؐ ہو | ||
بانت سُعاد و بُردہء و پاکیزہ کے طفیل | | |
حاصل مجھے بھی فیضِ ردائے رسولؐ ہو | ||
دل میرا نورِ عشقِ محمد سے ﷺ جگمگائے | | |
جاں میری جلوہ گاہِ ضیائے رسولؐ ہو | ||
اس کو جہانِ کذب و ریا کیا لبھا سکے | | |
وہ جس کی یاد صدق و صفائے رسولؐ ہو | ||
اے دل یہ فرصتِ دو نفس رائگاں نہ جائے | | |
ایک ایک ضرب صرفِ ثنائے رسولؐ ہو | ||
محشر میں آفتابِ قیامت کے رو بہ رو | | |
خورشید کو پناہِ عبائے رسولؐ ہو | [1] |
حوالہ جات
- ↑ خورشید رضوی،نسبتیں ص 69و70
مآخذ
ڈاکٹر خورشید رضوی،نسںتیں،کراچی؛پاکستان،انٹرنیشنل نعت مرکز،مئ2015ء۔
ٍ1