"مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے" کے نسخوں کے درمیان فرق

شیعہ اشعار سے
(« '''مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے''' ==تعارف== "مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے": یہ جناب افتخار کا لکھا ہوا سلام ہے، جس میں امام حسینؑ کی بارگاہ میں سلامِ عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ ==مکمل کلام== {{شعر}} {{ب|مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے | ​}} {{ب|دل ایک وضع کی...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:


{{ب|نکل رہی ہے پھر اک بار حاضری کی سبیل  ​| ​}}
{{ب|نکل رہی ہے پھر اک بار حاضری کی سبیل  ​| ​}}
{{ب|سو کچھ دنوں سے دل اپنی ہوا رہتا ہے | }}
{{ب|سو کچھ دنوں سے دل اپنی ہوا رہتا ہے<ref>شہرِ علم کے دروازے پر:ص26۔</ref> | }}


{{پایان شعر}}
{{پایان شعر}}
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
شہرِ علم کے دروازے پر،ص26۔
 
{{پانویس}}
{{پانویس}}
== مآخذ==
== مآخذ==
افتخار عارف،شہرِ علم کے دروازے پر،کراچی،مکتبہؑ دانیال،اکتوبر2005ء۔
* افتخار عارف،شہرِ علم کے دروازے پر،کراچی،مکتبہؑ دانیال،اکتوبر2005ء۔

نسخہ بمطابق 22:17، 2 نومبر 2023ء

مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے

تعارف

"مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے": یہ جناب افتخار کا لکھا ہوا سلام ہے، جس میں امام حسینؑ کی بارگاہ میں سلامِ عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

مکمل کلام

مدینہ و نجف و کربلا میں رہتا ہے
دل ایک وضع کی آب و ہوا میں رہتا ہے
مرے وجود سے باہر بھی ہے کوئی موجود ​
جو مرے ساتھ سلام و ثنا میں رہتا ہے
میسر آتی ہے جس شب قیام کی توفیق ​
وہ سارا دن مرا،ذکرِ خدا میں رہتا ہے
غلامِ بوزر و سلمان دل خوشی ہو کہ غم ​
حدودِ زاویہؑ ھل اتی میں رہتا ہے
درود پہلے بھی پرھتا ہوں اور بعد بھی ​
اسی لیے تو اثر بھی دعا میں رہتا ہے
نکل رہی ہے پھر اک بار حاضری کی سبیل ​
سو کچھ دنوں سے دل اپنی ہوا رہتا ہے[1]

حوالہ جات

  1. شہرِ علم کے دروازے پر:ص26۔

مآخذ

  • افتخار عارف،شہرِ علم کے دروازے پر،کراچی،مکتبہؑ دانیال،اکتوبر2005ء۔